Khwab mein Jurab dekhnay ki tabeer
خواب میں جراب دیکھنے کی تعبیر
حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں جوراب خادم عورتوں کے شمار میں سے ہے۔ اگر خواب میں دیکھے کہ نئی جوارب ریشم کی یا دھاکوں کی پہنی ہے تو دلیل ہے کہ اس کا خادم اصیل ہوگا اور اس سے فائدہ اٹھائے گا۔
اور اگر دیکھے کہ اس کی جوارب پشمینہ کی یا نقش دار ہے تو دلیل ہے کہ خوبصورت کنیز خریدے گا یا صاحب جمال عورت کرے گا۔
اور اگرد یکھے کہ اس کے پاس زرد رنگ کی جوراب ہے تو دلیل ہے کہ اس کاخادم بیمار سا ظاہر ہوگا اور اگردیکھے کہ اس کی جوراب سرخ ہے تودلیل ہے کہ اس کا خادم بے شرم اور شوخ ہوگا۔
اور اگرد یکھے کہ اس کی جوارب پرانی اور میلی ہے تو دلیل ہے کہ اس کے خادم پر تہمت لگے گی ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کی جواب ضائع ہوگئی ہے یا جل گئی ہے تو یہ خادم کی موت پر دلیل ہے۔
اور اگرد یکھے کہ اس کی جوارب پرانی اور میلی ہے تو دلیل ہے کہ اس کے خادم پر تہمت لگے گی ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کی جواب ضائع ہوگئی ہے یا جل گئی ہے تو یہ خادم کی موت پر دلیل ہے۔
اور بعض اہل تعبیر نے بیان کیا ہے کہ خواب میں جورا ب مال اور مراد ہے اور اگر جوراب بو دیتی ہے تو دلیل ہے کہ مال کی زکوٰۃ دے گا۔ اور اگر جوراب کی بونا خوش ہے تو دلیل ہے کہ مال کی زکوٰۃ نہ دے گا۔ اور لوگوں کی زبان اس پر دراز ہوگی۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ اس کی جوراب چمڑے کی ہے تو دلیل ہے کہ اس کا خادم باہمت اور اصل کابزرگ ہے اور اگر بکری کے چمڑے کی ہے۔ تو دلیل ہے کہ اس کا خادم عام لوگوں میں سے ہے اور اگر گھوڑے کے چمڑے کی ہے تو دلیل ہے کہ اس کا خادم بزرگ اور سپاہیوں کی نسل سے ہے۔ اور اگر اس کی جوراب جنگلی جانور کے چمڑے کی ہے تو دلیل ہے کہ اس کا خادم جنگلی شخص ہے۔
حضرت جابر مغربی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر دیکھے کہ اس کے پائوں میں جوراب ہے تو دلیل ہے کھ مال کو نگاہ رکھے گا اور اگردیکھے کہ اس کے پائوں میں سفید اور پاکیزہ جوراب ہے تو دلیل ہے کہ اس نے اپنے مال کی زکوٰۃ دی ہے ۔
حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ پائمال جوراب مرد ہے اور مال زکوٰۃ کا نگہدار ہے اور اگردیکھے کہ اس کی جوراب سے خوشبوآتی ہے۔ تو دلیل ہے کہ موت اور زندگی میں نیک نام ہوگا۔ اور اگر بدبو آتی ہے تو لوگ اس کو ملامت اور نفرین کریں گے اور اگردیکھے کہ اس کی جوراب ضائع ہوگئی۔ تو دلیل ہے کہ زکوٰۃ دے گا اور اس کا مال ضائع ہوگا۔