Khwab mein Jama (Libas, Kapra) dekhnay ki tabeer
خواب میں جامہ (کپڑا ،لباس)دیکھنے کی تعبیر
حضرت دانیال علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خواب میں کپڑا کسب اور مرد کاکام ہے ۔ اگر اپنے کپڑے اچھے دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کا کسب اور کام بد ہوگا۔
اور اگر بادشاہ خواب میں اپنے کپڑے سیاہ دیکھے تو اس کی نیک حال کی دلیل ہے اور اگر رعیت اپنے کپڑے سیاہ دیکھے تو غم واندوہ کی دلیل ہے ۔ اور زرد کپڑا خواب میں بیماری ہے اور سرخ کپڑا خواب میں خوشی ہے اور توفیق طاعت ہے۔ دلیل یہ ہے کہ سبز کپڑا بہشتیوں کا ہے۔ وہ بھی اچھا ہے۔ فرمان حق تعالیٰ ہے:
عَلَیْھِمْ ثِیَابًا خُضْرًا مِّنْ سُنْدُسٍ وَّ اِسْتَبْرَقٍ مُّتَّکِئِیْنَ
”ان کے اوپر سبز ریشم کے جامے ہیں۔ ‘‘
اور سفید کپڑا خواب میں دھویا ہودیکھنا آدمی کے کام کے بننے کی دلیل ہے اور نیلا کپڑا نقصان کی دلیل ہے اور جلا ہوا کپڑا عورتوں کی دلیل ہے ۔ جو بادشاہ کے باعث سے ہے، اور پھٹاہوا کپڑا راز کے ظاہر ہونے کی دلیل ہے ار پشمینے اور نمدے اور ٹاٹ کاکپڑا مال اور مراد کے حاصل ہونے کی دلیل ہے اور چیتھڑے لگاہوا کپڑا اوردرویشی اور تنگدستی کی دلیل ہے ،اور میلا کپڑا خواہ کسی قسم کاہو ، اندوہ اور غم کی دلیل ہے اور کاغذی کپڑا ،ملامت اور بدی کی دلیل ہے اور چوپایوں کے پوست کا جامہ خیر اور منفعت کی دلیل ہے اور بے درز کپڑا کفن کی شکل پر دلیل ہے کہ اس کے دین کے کام پورے ہوگئے ہیں۔ لیکن اس کی عمر بھی آخر کو پہنچ گئی ہے ، اور اگر دیکھے کہ گدھے کاچمڑا پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ عزت اور مرتبہ پائے گا۔
حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ کہ سرداری کے کپڑے پہنے ہوئے ہے اگر وہ اس کپڑے کا اہل ہے تو دلیل ہے کہ اس کا کام قوی ہوگا، اور اگر دیکھے کہ وزارت کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ مال بہت پائے گا۔ لیکن لوگوں سے ملامت دیکھے گا ،او راگر دیکھے کہ دربانی کا لباس پہنے ہوئے ہے کہ بزرگوں کی عطا ء سے محروم رہے گا، اور اگر دیکھے کہ شاہی مدد گار کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ کوئی اس کو عطا پہنچانے میں مدد گار ہوگا، اور اگر جلاد کی پوشاک پہنے ہوئے دیکھے تو دلیل ہے کہ نفع پائے گا ، اور اگر دیکھے کہ نمبردار کی پوشاک پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ باامانت اور زباں آور ہوگااور لوگوں کے ضروری کاموں میں مشغول ہوگا، اور اگر دیکھے کہ صوفیوں کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس کا دین زیادہ ہوگا ،اور اگر دیکھے کہ زاہدوں کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ با امانت ہوگا۔ اور اگر دیکھے کہ سوداگروں کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس کادنیا کا کاروبار نیک ہوگا، اور اگر دیکھے کہ اہل صلاح کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس کا دین صلاح پر ہوگا، اور اگر دیکھے کہ اہل فساد کا لباس پہنے ہوئے ہے تو غم و اندوہ کی دلیل ہے ،اور اگر دیکھے کہ مزدور کا رکن کالباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ فکر منداور رنجور ہوگا۔
اوراگر دیکھے کہ طبیب کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس کا کام نیک ہوگا ،اور اگر لوگوں میں مشہور ہوگا۔
اور اگر کوئی شخص دیکھے کہ یہودیوں کا لباس پہنا ہے تو دلیل ہے کہ کسی کو مکرو حیلہ سے ہلاک کرے گا اور اس کا سرانجام بد ہوگا۔
اور اگر دیکھے کہ عیسائیوں کا لباس پہنے ہوئے ہے تو اس سے دلیل ہے کہ ایسا کام کرے گا کہ جس کے باعث دست سے امن میں نہ ہوگا۔
اور اگر دیکھے کہ اس کے پاس بت پرست کالباس ہے تو دلیل ہے کہ کسی بادشاہ یا امیر کی خدمت میں مشغول ہوگا اور اگر دیکھے کہ عورت کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اپنے بزرگ سے دور ہوگا، اور اگر دیکھے کہ جیل والوں کے کپڑے پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ کسی کام کے لیے غمگین اور حاجت مند ہوگا۔
اور اگر دیکھے کہ قلی کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ امانت دار ہوگا اور انگشت نما ہوگا، اور اگر دیکھے کہ گورکن کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ کسی کمینے اور کم ہمت کی خدمت میں مشغول ہوگا۔
اور اگر دیکھے کہ ناخدا کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس اس کو کسی مصلحت سے حلال کی روزی پہنچے گی اور اگر دیکھے کہ قصاب کا لباس اس کے پاس ہے تو دلیل ہے کہ اس کو نقصان اور اندوہ پہنچے گا۔
اور اگردیکھے کہ اس نے باشکوہ لباس پہناہے تو دلیل ہے کہ عورت کے ساتھ راستی سے صحبت نہ رکھے گا۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ اس کے پاس نیا کپڑا ہے ، اور دھوبی کا دھلا ہوانہیں ہے توت نیکی کی دلیل ہے اور تنگ اور کمینہ کپڑا دیکھنا اور کورا کپڑا دھوبی کے دھلے سے بہتر ہے اور زربفت کا جامہ عقلمند عورت اور دانا کنیز ہے۔
اور چادر کا پڑا دھاری دار خیر ومنفعت ہے ، اور نامعلوم رسی کا کپڑا کوڑے کا زخم یا سخت غم ہے جو اس کو پہنچے گااور مقرر کپڑا طلب کیا ہوا مال ہے۔
حضرتت جابر مغربی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ جامہ دیکھنے کی تاویل دو طرح پر ہے ۔ ایک کاتعلق دین سے ہے اور دوسرے کاتعلق دنیا سے ہے اورسفید کپڑا دین ہے اور کپڑا نیا دستار کا دنیا ہے۔ اگر کوئی دیکھے کہ اس کے پاس نیا سفید پاکیزہ کپڑا ہے تو یہ دنیا اور دین دونوں کے لیے بہتر ہے ، اور اگر لباس موٹا اور تنگ دیکھے تو یہ دین و دنیا دونوں کے واسطے برا ہوگااور اگر کپڑے کو میلا اور پھٹا ہوا دیکھے تو یہ بھی فساد دین و دنیا کی دلیل ہے ، اور سرخ کپڑا عورتوں کی دنیاکے لیے نیک ہے اور مردوں کے لیے بھی نیک ہے اور پیراہن اور ازاراور ریشمی چادر اور قبا اور دستاریہ سب چیزیں مردوں کے لیے غم و اندوہ ہیں یا جنگ اور خصومت اور جھگڑا ہے اورزرد کپڑا مردوں کے لیے بیماری ہے۔
اور بعض اہل تعبیر کے فرمان کے مطابق اگر عورت دیکھے کہ اس نے زرد لباس پہناہے تو دلیل ہے کہ وہ شوہر کرے گی اور اگر شودہر دار ہے تو بیمار ہوگی اور جاامہ سبز عورتوں اور مردوں کے لیے دین ہے اور اگر زندے پر دیکھے تو دین کی صلاح ہے اور اگر مردے پر دیکھے تو آخرت کی نجات کی دلیل ہے ،اور سیاہ کپڑا اس کے لیے جو ہمیشہ سیاہ پہنتاہے نیک ہے۔ لیکن سفید پہننے والے کے لیے سیاہ لباس نیک نہیں ہے۔ نہ دین میں نہ دنیا میں اچھا ہے۔
اور بعض اہل تعبیر کے نزدیک سیاہ کپڑا خطیب اور قاضی اور بادشاہ کے لیے اچھا ہے اور رعایا کے لیے غم و اندوہ اور نیلاکپڑا بہتان اور غم اور مصیبت ہے۔
اور اگر دیکھے کہ اس کے پاس رنگدار کپڑ ا ہے۔ سبز اور سرخ اور زرد ہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ سے یا اس ولایت کے حاکم سے ایسی بات سنے گا جو اسے بھلی نہ معلوم ہوگی۔
حضرت اسماعیل اشعث رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی خواب میں دیکھے کہ اس کے پاس کپڑا دونوں طرف سے دو رنگا ہے تود لیل ہے کہ اہل دنیا اور اہل دین کے ساتھ ذلت سے زندگی بسر کرے گا ،اور اگر دیکھے کہ اپنا کپڑا کھاتا ہے تو دلیل ہے کہ اپنے مال میں سے بہت کچھ خرچ کرے گا، اور اگردیکھے کہ کہ پھٹاہوا کپڑا پہناہے تو دلیل ہے کہ سفر میں رہے گا ۔ یا کسی کام کے لیے اس کو قید خانہ میں لے جائیں گے ،اوراگر دیکھے کہ اس کا جامہ ضائع ہوا یا اس سے کسی نے لیا اور وہ خود برہنہ رہاہے ۔ تو دلیل ہے کہ اس کی عزت اور مرتبہ کم ہوگا اور ذلیل اور خوار ہوگا ،اور اگر دیکھے کہ کپڑے کو لپیٹتا ہے تو دلیل ہے کہ اس کاغائب شخص سفر سے واپس آئے گا۔
اگر دیکھے کہ عورتوں کا لباس پہنے ہوئے ہے تو دلیل ہے کہ اس کا مال زیادہ ہوگا لیکن اس کو بہت خوف لاحق ہوگا اور ایک قول کے مطابق اس کو غم و اندوہ اور بے حرمتی ہوگی اور اگر دیکھے کہ مردوں کا لباس رکھتاہے تو دلیل ہے کہ اس کو خیر ونعمت حاصل ہوگی ،اور خواب میں لباس کا پانا سفر کی دلیل ہے اور جامہ کے طول و عرض کے مطابق سفر کی مدت ہوگی اور اگر دیکھے کہ جامے کو تمام کردیا ہے تو دلیل ہے کہ غم سے نجات پائے گا۔
حضرت اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں سب جاموں سے بہتر سوتی جامہ ہے۔ جس میں ریشم اور ابریشم نہ ہو اور سوتی عتابی لباس یا ریشم دونوں مال حرام اور فساد دین کی دلیل ہے۔
اور جامہ دیبائے حریراور ابریشم کا مردوں کے لیے براہے اور عورتوں کے لیے اچھا ہے اور پرانا کپڑا بادشاہ کی طرف سے غم و اندوہ ہے اور اگر کوئی خواب میں پرانا کپڑا بیچے تو نیک ہے ،اور اگر پرانا کپڑاخریدے تو بد ہے اور پرانا لباس پہننا برا ہے اور پرانا کپڑا جسم پر سے اتارنا اچھا ہے۔
حضرت جابر مغربی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی خواب میں دھلا ہوا کپڑا پہنے تو بخار کی دلیل ہے اور اگر میلا کپڑا دیکھے تو درویش ہوگا اور اگر خواب میں دیکھے کہ اس نے رنگین کپڑا پہناہے تو عورتت اور سپاہی کے لیے نیکی تاویل ہے اوراگر دیکھے کہ عجیب رنگ کا لباس رکھتا ہے تو دلیل ہے کہ کوئی مکروہ بات اس کے آگے آئے گی۔
حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ نیا کپڑا خواب میں دیکھنا چار وجہ پر ہے۔
- عورت
- بادشاہ
- مال
- خیر منفعت
اور یہ بھی فرمایا ہے کہ اگر خواب میں کوئی شخص دیکھے کہ وہ اپنا کپڑا مقروض سے کتراتا ہے تو دلیل ہے کہ اس کو کوئی چیز پہنچے گی ،اور اگر دیکھے کہ چوروں نے اس کے کپڑے نکالے ہیںتو دلیل ہے کہ اس کی عورتوں کے درمیان فساد ہوگا۔