Tabeer ur Royaتعبیر الرویا

Khwab mein Bagh dekhnay ki tabeer

خواب میں باغ دیکھنے کی تعبیر

حضرت دانیال علیہ السلام نیے فرمایا ہے کہ خواب میں باغ دیکھنا عورت ہے اور اگر دیکھے کہ باغ کو پانی دیتاہے تو دلیل ہے کہ اپنی عورت سے جماع کرے گا اور اگر دیکھے کہ باغ کو پانی دیتاہے اور تر نہیں ہواہے تو اس کی عورت طالب جماع ہے۔

اور اگر کوئی شخص خواب میں دیکھے کہ باغ میں گل و ریحان بوتاہے تو دلیل ہے کہ فرزند صالح پیداہوگا اور اگر دیکھے کہ شفتا بوئوں یعنی آڑوئوں کے باغ میں پھر رہاہے تو دلیل ہے کہ اس کے لڑکا پیداہوگا ۔ جو جلد ی علم و ادب سیکھے گا اور اگر دیکھے کہ باغ میں ریحان کا دستہ ہے اور اٹھا کر اس کو سونگھتا ہے تو دلیل ہے کہ اس کا لڑکا دلیر،دانا اور عقل مند ہوگا اور بوئے ریحان فرزند کی دلیل ہے۔

اور اگر کوئی شخص اپنے باغ کو سبز اور آباد اور پانی جاری والا اور نحل دیکھے اور اس میں سے میوے کھائے اور اس کے پاس بھی ہیں اور اپنی عورت کے ساتھ نظارہ کررہاہے تو دلیل ہے کہ وہ اہل بہشت سے ہیں۔

اوراگر کوئی شخص دیکھے کہ باغ سر سبز و آباد میں ہے اور درختوں کے میوے کھاتاہے تو دلیل ہے کہ مالدار عورت ملے گی اور اس سے مال نعمت پائے گا۔اور اگر دیکھے کہ موسم خزاں میں نا معلوم باغ میں گیاہے اور درختوںکی پت جھڑی ہو رہی ہے تو دلیل ہے کہ اس کو غم و اندوہ ہوگا۔

اور اگردیکھے کہ باغ میں محل اور سبزہ اور آب رواں ہے اور عورت صاحب جمال اس کو بلاتی ہے تو دلیل ہے کہ آخرت میں بہشت اور حور العین پائے گا اور دلیل ہے کہ شہادت کادرجہ حاصل کرے گا۔

اور اگر دیکھے کہ اس کاباغ ہے یا اس کو کسی نے دیا ہے اور اس باغ کے میوے کھاتا ہے تو دلیل ہے کہ اسے مالدار عورت ملے گی اور اس کا مال کھائے گا اوراگر دیکھے کہ باغ میں ہے اور بلند درختوں کے میوے اس پر گرتے ہیں تو دلیل ہے کہ شریف آدمی سے لڑے گا اور اس پر غالب آئے گا، اور اگر دیکھے کہ باغ میں کسی درخت کی چوٹی پر سویا ہوا ہے تو دلیل ہے کہ اس کی نسل اور فرزند بہت ہوں گے۔

حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں باغ بزرگوار یا مال و با جمال مراد ہے۔ اگردیکھے کہ وقت بہار یا گرما میں ایک عمدہ باغ لگایا ہے اور اس میں میوے لگے ہوئے ہیں اور گل و ریاحین کھلے ہوئے ہیں اور پانی جاری ہے اور وہ اس میں بیٹھا ہواہے تو دلیل ہے کہ اس کی موت شہادت پر ہوگی ،کیونکہ یہ سب بہشت کی صفات ہیں۔

اور اگر ایام گرما میں باغ نا معلوم دیکھے اور اس کے میوے شیریں ہوں اور درختوں کے پتے گرے ہوئے ہوں تو دلیل ہے کہ وہ بادشاہ کا مصاحب ہوگا۔اس حال میں کہ بادشاہ اپنے خدم و حشم سے بچھڑاہواہوگا۔

اور اگر سبز باغ کو تابستان میں سرسبز اور میووں سے پر اور اس میں پانی جاری دیکھے اور اس نے باغ کو جڑسے اکھاڑ کر خراب کردیا ہے تو دلیل ہے کہ اس ملک کے بادشاہ کو ہلاکت کا خوف ہوگا اور کوئی بڑا بادشاہ حملہ کرے گا اور یا وہ معزول ہوگا۔

اور اگر دیکھے کہ آگ آئی اور اس نے باغ کے درختوں کو جلادیا ہے تو دلیل ہے کہ بادشا ہ کو ناگہانی موت آئے گی اور اگر خواب میں باغ کے اندر اونٹوںکو دیکھے تو دلیل ہے کہ اس ملک کا بادشاہ دشمنوں پر فتح پائے گا۔

اوراگر دیکھے کہ باغ سے میوے جمع کرکے گھر کو لے گیا ہے تو دلیل ہے کہ اسی قدر خیر ومنفعت حاصل ہوگی ، اور اگر دیکھے کہ باغ میں سے سب کچھ جمع کررہاہے تو دلیل ہے کہ بادشاہ سے سختی اور رنج کے ساتھ نفع حاصل کرے گا۔

حضرت جابر مغربی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اصلیت یہ ہے کہ باغ خواب میں دیکھنا لوگوں کابقدر ہمت کاروبار کاشغل ہے۔ اگر باغ میں سبزہ دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کاشغل نیک ہوگا اور کام آراستہ ہوگا، اور اگر باغ کو سبزے اور میوئوں سے خالی دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کا کام نیک ہوگا اور اگر باغ کو عمدہ اور آراستہ دیکھے اور اس کو کوئی کہے کہ یہ باغ فلاں کی ملکیت ہے اور اس نے اس باغ سے میوے کھائے ہیں تو د لیل ہے کہ اسی قدر صاحب باغ سے فائدہ اٹھائے گا اور اگر بہار اور گرمیوں کے دنوں میں باغ کو اجڑا ہوا دیکھے ۔ اور اس میں سبزہ اور کوئی درخت نہ دیکھا تو دلیل ہے کہ بادشاہ رعیت پر جو رو ستم کرے گا۔

اور اگر دیکھے کہ اپنے ہاتھ سے باغ لگایا ہے اور درخت لگائے اور میوہ لگا تو دلیل ہے کہ مالدار عورت سے نکاح کرے گا ۔ مال اور نعمت اور فرزند حاصل ہوں گے اور اگر اس باغ میں موسمی انگور دیکھے تو اس امر کی دلیل ہے کہ وہ اپنی ہمت کے مطابق مال اور مرتبہ پائے گا۔

Khwab mein gul wo rehan bona dekhnay ki tabeer.

Bagh main rehan ka dasta songhna dekhnay ki tabeer.

Apnay hath say bagh lagana dekhnay ki tabeer.

Bagh main mausami angoor dekhnay ki tabeer.

Bagh main sabza dekhnay ki tabeer.

Khwab mein Bagh ko sabzay aur mewoon say khali dekhnay ki tabeer.

Bagh say meway jama karna dekhnay ki tabeer.

Bagh kay darakhtoon ko jalana dekhnay ki tabeer.

Related Articles

Back to top button