Khwab mein Aankh dekhnay ki tabeer
خواب میں آنکھ (چشم) دیکھنے کی تعبیر
حضرت ابن سیرین رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ خواب میں آنکھ کا دیکھنا ایک بینا مرد کو دیکھناہے کہ جس سے راہ ہدایت پائے گا۔ گربہ چشم بدعت ہے اور گلابی آنکھ فرزند ہے اور اگر دیکھے کہ خودنابینا ہوگیا ہے تو دلیل ہے کہ راہ ہدایت سے گم ہوگا اور یا اس کا فرزند مرے گا۔
اور اگر دیکھے کہ اس کی ایک آنکھ اندھی ہوگئی ہے تواس سے دلیل ہے کہ اس کانصف دین ضائع ہوگیا ہے یا اس نے بہت بڑا گناہ کیاہے یا اس کے ایک ہاتھ یا ایک پائوں یا جسم کے ایک حصے پر مصیبت آئے گی یا اس کے کام کانصف خراب ہوگا۔
حضرت ابراہیم کرمانی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ آنکھ میں سرمہ لگایا ہے تو دلیل ہے کہ دین کی اصلاح تلاش کرتاہے اور اگر دیکھے کہ سرمے سے اس کامقصد زینت اور آرائش ہے تو دلیل ہے کہ اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے باامانت اور دیندار ظاہر کرتاہے تاکہ ان میں عرت پائے ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کو کسی نے سرمہ دیا ہے تاکہ آنکھ میں ڈالے تو دلیل ہے کہ اسی قدر مال پائے گا اور اگر دیکھے کہ اس کی آنکھ کی بینائی کمزور ہوگئی ہے تو دلیل ہے کہ وہ ظاہر اوار باطن میں دور یہ منافق ہے اور اگر دیکھے کہ اس کے جسم پر بہت سی آنکھیں ہیں اور سب چیزوں کو کامل طور پر دیکھتاہے تو یہ صلاح دین کی دلیل ہے اور شریعت کے فرائض اور سنتیں اچھی طرح سے بجا لاتاہے۔
اور اگر دیکھے کہ کسی نے اس کی آنکھ نکال دی ہے تو دلیل ہے کہ جس چیز سے اس کی آنکھ روشن تھی۔ جیسے عورت ، فرزند ، مکان ،باغ وہ اس کی نظر سے غائب ہوجائے گا،ایسا کہ پھر نہ دیکھے گا۔
حضرت جابر مغربی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر لوہے کی آنکھ دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کا پردہ پھٹے گا۔ اور اگرد یکھے کہ اس کی دونوں آنکھوں پر ورم ہے کہ آنکھ کھل نہیں سکتی ہے تو دلیل ہے کہ مخالف آدمی کی صحبت میں بیٹھے گا اور اگر آنکھ کے نور میں ضعف دیکھے تو دلیل ہے کہ اس کو طاعت کرنے میں نقصان پہنچے گا اور اگر اپنی دونوں آنکھیں نکلی ہوئی دیکھے تو دلیل ہے کہ دین شریعت سے بے بہرہ ہوگا اور اگر دیکھے کہ اس کے چہرے کے درمیان ایک آنکھ ہے تو دلیل ہے کہ دین کے بارے میں اپنی زبان سے نالائق باتیں کرے گا اور اگر دیکھے کہ اس کی آنکھیں روشن ہیں اور لوگ معلوم کرتے ہیں کہ اندھی ہیں یا اندھیرا ہے تو دلیل ہے کہ اس کے دین کاباطن ظاہر ہے اور اگر کوئی دیکھے کہ اس کی سیاہ چشم ککی ہوگئی ہے تو یہ بدی اور حال کے بدلنے کی دلیل ہے۔ فرمان حق تعالیٰ ہے :
وَ نَحْشُرُ الْمُجْرِمِیْنَ یَوْمَئِذٍ زُرْقًا
’’اور ہم گناہ گاروں کو قیامت کے دن گربہ چشم کرکے اٹھائیں گے۔ ‘‘
اور اگر دیکھے کہ اس کی دونوں آنکھیں سفید ہو کر پھر سیاہ ہوگئی ہیں تو دلیل ہے کہ بیمار ہوگا یا کسی سے جھگڑا کرے گا اور اگر دیکھے کہ آنکھ سیاہ ہوگئی ہے اور سفیدی نہیں رہی ہے تو دلیل ہے کہ متکبر ہوگا اور اگردیکھے کہ اس کی ایک آنکھ پر آفت پہنچی ہے تو دلیل ہے کہ اس کے بیٹوں کو کوئی آفت پہنچے گی اور اگر دیکھے کہ کسی نے اپنا ہاتھ بڑھا کر اس کی ایک آنکھ نکالی ہے تو دلیل ہے کہ کوئی اس کے فرزندکو راہ سے لے جائے گا اور اگر دیکھے کہ کسی نے اس کی آنکھ باندھی یا ہاتھ میں لی ہے تو دلیل ہے کہ اس کے فرزند یا مال کو نقصان ہوگا ۔ یا گناہ کرے گا اور اگر دیکھے کہ اس کی آنکھ سے خون جاری ہے تو دلیل ہے کہ اس کو فرزند کی طرف سے غم ہوگا اور اس کے مال کا نقصان ہوگا۔
حضرت اسماعیل اشعث رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی دیکھے کہ اس کی آنکھ کان ہوگئی ہے اور کان آنکھ ہوگیا ہے تو دلیل ہے کہ لڑکی والی عورت کرے گا اور دونوں سے جماع کرے گا۔ اور اگر دیکھے کہ اس کی آنکھ کف دست پر ہے تود لیل ہے کہ مال پائے گا ۔ اور اگر دیکھے کہ اس کی آنکھ میں سفیدی ہے تو دلیل ہے کہ اس کو غم واندوہ پہنچے گا۔ فرمان حق تعالیٰ ہے:
وَ ابْیَضَّتْ عَیْنٰہُ مِنَ الْحُزْنِ
’’غم کے مارے اس کی دونوں آنکھیں سفیدہوگئی ہیں۔ ‘‘